Featured

پاکستان سائنس اورٹیکنالوجی میں امریکی تعاون سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا سکتا ہے – فواد چوہدری

By John

March 17, 2020

پاکستان کے وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کسی ایک ملک یا مذہب کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا اور پوری انسانیت کے لئے ایک بحران بن چکا ہے اور سب کی نظریں طبی شعبے میں تحقیق کرنے والوں اور بائیو ٹیکنالوجی کے ماہرین کی جانب ہیں میری لینڈ میں مسلم فار ٹرمپ کے بانی ساجد تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جنہیں کورونا کے سبب شروع ہی سے چیلنجز کا سامنا تھا کیونکہ چین اور ایران جیسے ممالک جہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے پاکستان کے ساتھ سرحد رکھتے ہیں ان کے بقول پاکستان نے شروع ہی سے جو احتیاطی اقدامات کیے اس لیے آج بھی وہاں وبا کا پھیلاؤ باقی ملکوں کے مقابلے میں کم ہے انہوں نے کہا قرنطینہ کورونا سے بچاؤ کا حتمی حل نہیں ہے انسانوں کو میل ملاپ سے زیادہ دیر نہیں روکا جا سکتا اس لئے سب کی نظریں سائنسدانوں اور لیبارٹریوں کی طرف ہیں۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ باقی دنیا کی طرح پاکستان کی لبارٹریز اور پاکستان کے طبی محققین بھی کورونا وائرس ادویات یا ویکسین کی تیاری پر تحقیق کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے زیرانتظام مربوط کوششیں جاری ہیں

امریکہ کے دورے سے متعلق انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس دورے کا مقصد امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور امریکہ میں موجود پاکستانی سائنسدانوں کے تجربات سے فایدہ اٹھانا اور ان کو پاکستان لانا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ٹیکنالوجی اور سائنس کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی لیوسو اور سیمی کنڈکٹر تیار کرنےوالی کمپنی کے علاؤہ انہوں نے سلی کون ویلی میں اوپن فورم کے ساتھ گفت و شنید کی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ امریکہ میں 8 سے 10 ہزار پاکستانی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے کام کر رہے ہیں اور حکومت پاکستان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے ان پاکستانی سائنسدانوں کے تجربے سے استفادہ کرے انہوں نے بتایا کہ ان کی وزارت نے برطانیہ میں موجود پاکستانی سائنسدانوں کو بھی وزارت کے ساتھ منسلک کیا ہے اور وہ تعلیم ٹیکنالوجی بائیو ٹیکنالوجی اور ہیلتھ میڈیسن کے شعبے میں رہنمائی فراہم کریں گے اسی طرح کوشش ہوگی کہ امریکہ میں موجود اوورسیز پاکستانی سائنسی ماہرین کے تجربے سے بھی استفادہ کیا جائے وفاقی وزیر نے کہا کہ جب سے یہ وزارت ان کے پاس آئی ہے انہوں نے اس کے بجٹ میں 600 فیصد اضافہ کروایا ہے اور اس سال کے آخر تک یہ اضافہ 13 سو فیصد تک ہو جائے گا۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ پاکستان بجلی ہر چلنے والی کاریں بنانے پر پر کام شروع کرنا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں امریکی کمپنیوں سے بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکا تعلقات ان کے بقول سردمہری کا شکار ہیں اور پاکستان کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ دو بڑی معاشی طاقتوں کو اپنے ملک کے اندر مینوفیکچرنگ کے مواقع فراہم کریں اور یہ دو بڑی معیشتیں پاکستان کے توسط سے ایک دوسرے کو اپنی اپنی پیداوار سپلائی کر سکیں۔ وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کی جدید زرعی ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ چاہتا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ امریکی کمپنیاں پاکستان آئیں اور اس شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جاسکے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے 1960 میں پاکستان کے خلائی پروگرام کو شروع کیا تو بھارت اور چین جیسے ممالک اسوقت اس دوڑ میں بھی شامل نہیں تھے انہوں نے بتایا کہ امریکہ اب بھی پاکستان کی بہترین معاونت کر رہا ہے اور ان کے بقول نسٹ میں سٹیٹ آف دا آرٹ روبوٹک سنٹر موجود ہے وہ امریکہ نے ہی دے رکھا ہے۔